یہ کیسے ہو گیا؟
مت پوچھیں صاحب یہ کیسے ہو گیا۔ نہیں یہ نہیں کہ اس صدی کے دسویں برس کے دسویں ماہ کے دسویں دن کو یادگار ہونے کیلیے کوئی اور وجہ بھی چاہیے تھی۔ لیکن میرے لیے یہ دن کسی اور وجہ سے اہم تھا۔ ہاں جناب یہ دن نئی ابنٹو کا دن تھا۔ افسوس یہ دن آیا اور گزر بھی گیا اور مجھے بالکل بھول گیا۔ وہ تو بھلا ہو ابو شامل صاحب کی بز (اب اسے بھن بھن کہنے سے تو رہا) کا جس سے علم ہوا کہ موصوف نئی ابنٹو کے مزے لے رہے ہیں۔ جلاپا تو کیا ہونا تھا بس اپنی مت پر افسوس ہی ہوا۔ خیر دیر آید درست آید، اپنے لیپ ٹاپ کو اس کام پر لگایا اور چند گھنٹوں میں سب اچھا ہو گیا۔ دراصل اس میں کچھ قصور ابنٹو کا بھی ہے کہ میرے کیمرے کی را فائلیں دیکھنے کو ایک ڈھنگ کا اطلاقیہ تک نہیں مل رہا تھا۔ مجبورا ونڈوز وسٹا (جی ہاں، سیون نہیں وسٹا۔۔۔ اب یہ پاکستان تو ہے نہیں کہ پکوڑوں والے سے پاؤ پکوڑوں کے ساتھ ونڈوز کی سی ڈی بھی تُلوا لی جائے) میں بوٹ کرنا پڑتا تھا کہ کینن کا ڈی پی پی جو صرف ونڈوز یا میک کیلیے دستیاب ہے، استعمال کیا جا سکے اور کھینچی گئی تصاویر کی نوک پلک سنواری جا سکے۔ بہرحال یہ مسئلہ بھی کافی حد تک حل ہو گیا ہے، کیسے؟ ابھی بتاتا ہوں۔ پہلے کچھ بارےمیورک میرکیٹ یعنی ابنٹو 10.10 کے، اگر اردوانے پر ہی اصرار ہے تو آپ سے آزاد منش نیولا کہہ لیجیے۔ اب یہ مت کہیے گا کہ یہ بھلا کیا نام ہوا۔ ابنٹو کی ہر ریلیز کا نام کسی جانور کے نام پر رکھا جاتا ہے اور ساتھ اسم صفت کا اضافہ ہے، نام اور اسم صفت دونوں ایک ہی حرف سے شروع ہونے چاہییں۔ مکمل فہرست آپ یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
یہ تو پہلے بھی گوش گزار کر چکا ہوں کہ ابنٹو ہر چھ ماہ بعد ایک نئی ریلیز جاری کرتا ہے اور لینکس کے شیدائی ہر ریلیز کا بڑی بے صبری سے انتظار بھی کرتے ہیں کہ دیکھو کیا نیا ہے، کیا بہتر۔ اس متربہ بظاہر کچھ زیادہ نیا نہیں ہے لیکن یہ بات سمجھ میں بھی آتی ہے۔ دراصل اب ابنٹو اس مقام پر پہنچ گئی ہے جہاں یہ کافی حد تک ٹھوس ہے۔ لہذا ہر چھ ماہ بعد کی ریلیز میں بہت زیادہ تبدیلیوں کی توقع کرنا شاید زیادہ صحیح نہیں ہو گا۔ لیکن حضور یہ نشہ تو ان سے پوچھیے جنکی عادت تازہ اخبار پڑھنے کی، چند لمحوں قبل تنور سے نکلی یا توے سے اتری روٹی کھانے کی، بھاپ اڑاتی چائے پینے کی، یا دھندلائے غسلخانے میں خشک تولیے سے بدن سکھانے کی ہے کہ نیا پن اپنے اندر کیا کچھ رکھتا ہے۔
ابھی زیادہ نہیں دیکھا لیکن تصاویر کے اطلاقیوں کی حد تک یہ تبدیلی ہے کہ ایف سپاٹ کی جگہ اب شاٹ ویل نے لے لی ہے۔ میں نہ وہ استعمال کرتا تھا نہ یہ کرونگا، البتہ وہ لوگ جو را کی بجائے جے پیگ میں تصاویر کھینچتے ہیں، انکی ضروریات بڑی حد تک شاٹ ویل سے پوری ہو جائیں گی۔ ورنہ گوگل کا پکاسا بھی تو ہے، جو لینکس میں بھی کافی اچھا چلتا ہے۔ براؤزنگ کیلیے فائر فاکس، ای میل کیلیے تھنڈر برڈ اور ایوولوشن، چیٹ کیلیے ایمپیتھی وغیرہ پہلے سے شامل ہیں اور بے تحاشا دوسرے اطلاقیے بھی موجود ہیں۔
جہاں تک بات ہے میری فوٹو گرافی سے متعلق ضروریات کی تو وہ بھی کافی حد تک پوری ہو رہی ہیں۔ کیمرے سے تصاویر کمپیوٹر میں منتقل کرنے کیلئے ریپڈ فوٹو ڈاؤنلوڈر موجود ہے۔ بنیادی کام کے لیے میری تلاش بالآخر گیکی پر آ کر رکی ہے۔ یہی وہ اطلاقیہ تھا جسکے نہ ہونے کی وجہ سے مجھے بار بار ونڈوز پر جانا پڑتا تھا (گیکی دراصل ایک پرانے پراجیکٹ کی نئی شکل ہے)۔ بہرحال گیکی تصاویر کو آرگنائز کرنے کیلیے بہترین ہے۔ یہاں سے میں تصاویر کو یو ایف را میں کھولتا ہوں اور کام کرنے کے بعد جے پیگ فارمیٹ میں محفوظ کر لیتا ہوں (جے پیگ تصاویر کا عمومی اور سب سے مقبول اور مستعمل فارمیٹ ہے)۔ اگر کسی تصویر پر مزید کام کرنا ہو تو گمپ کا استعمال کرتا ہوں ورنہ فلکر پر اپلوڈ کرنے کے لیے پوسٹر فلکر اپلوڈر کا استعمال کرتا ہوں۔ اگر ونڈوز استعمال کروں تو تصاویر منتقل کرنے کا، انکو مرتب کرنے کا اور کام کرنے کے بعد جے پیگ میں محفوظ کرنے کا کام کینن ڈی پی پی ہی میں ہو جاتا ہے، مزید بہتری کے لیے گمپ استعمال کرتا ہوں (فوٹو شاپ کے پیسے ہیں نہ شوق)۔ فلکر پر اپلوڈ کرنے کیلیے بھی کوئی نہ کوئی اطلاقیہ استعمال کر لیتا ہوں۔ چنانچہ ونڈوز میں تصویر کو کیمرے سے فلکر تک پہنچنے میں جو زنجیر بنتی ہے وہ ذرا مختصر ہوتی ہے اور وقت بھی یقینا کم لگتا ہے۔
ارے بات کہاں کی کہاں پہنچ گئی۔ کہنا تو یہ تھا کہ اگر آپ بھی ونڈوز سے تنگ ہیں (وائرس، قیمت، رفتار، وغیرہ وغیرہ) تو میک یا لینکس آزمائیے۔ میک کے لیے تو راشد بھائی کا انتظار ہے کہ کب اپنا پرانا کمپیوٹر پھینکتے ہیں کہ فدوی نئے کا متحمل تو ہرگز نہیں ہو سکتا لیکن لینکس کے کئی ذائقے بشمول ابنٹو کے مفت ہیں۔ اگر آپ مفت سی ڈی کا انتظار نہیں کر سکتے تو ڈاؤنلوڈ کیجیے اور مزے لیجیے۔ چاہے تو ہارڈ ڈسک کی پارٹیشن کر کے دہریہ کمپیوٹر بنائیے، چاہے تو ونڈوزکےاندر ہی انسٹال کر لیجیے اور یہ بھی نہیں تو سی ڈی سے ہی چلا لیجیے۔ آپکی لینکس بیتیوں کا انتظار رہے گا جبکہ میری لینکس سے متعلق کچھ پچھلی تحاریر آپ یہاں اور یہاں پڑھ سکتے ہیں، گویا آپ پڑھ ہی تو لیں گے۔
کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ نفیس نستعلیق اور نفیس تحریر نسخ اور علوی نستعلیق جی ایڈٹ میں صحیح رینڈر ہوتے ہیں یا رینڈرنگ میں کوئی مسئلہ ہے؟ اور اگر کوئی سکرین شاٹ دکھا سکیں تو از حد نوازش۔ کیونکہ اوبنٹو ۱۰-۰۴ پر ان کی رینڈرنگ میں مسائل ہیں۔ اور فی الحال میں نئے ورژن پر اپ گریڈ نہیں کر سکتا۔
آپکو ای میل کر دی ہے۔ تشریف آوری کا شکریہ۔
میں کافی عرصہ سے اوبنٹو سے دور ہوں آپ نے ایک بار پھر درد جگا دیا ہے
الف نظامی کا جواب آپ نے ای میل کردیا ہے تو ہمارے لیے کیا حکم ہے
کچھ تو یہاں بھی شیئر کریں
جناب میرے پاس جو اردو فونٹ ہیں وہ تو جی ایڈٹ میں ٹھیک ٹھاک نظر آ رہے ہیں۔ باقی آپکی قسمت ہے 🙂
اس دفعہ کچھ خاموشی ہی رہی۔۔ مجھے بھی ابھی بس آپ سے پتہ چلا کہ نیا ورژن آگیا ہے ابھی ابھی انسٹال چل رہا ہے۔۔ اوبنٹو آہستہ آہستہ میک اوس سے قریب ہوتا جارہا ہے۔۔ جو اچھا ہے۔۔
قبلہ آپ نے پرانے میک کا تذکرہ چھیڑا بہت دیر سے چھیڑا۔۔ وہ تو کب کے پرائے گھر جاچکے 🙂
لگتا ہے ابنٹو ایک بار انسٹال کر کے دیکھنی ہی پڑے گی۔
اس مرتبہ میں نے ابنٹو کا نیا نسخہ نہ آزمانے کا فیصلہ کیا ہے۔ میرے لیپ ٹاپ پر پچھلا نسخہ نصب ہے جو بہترین چل رہا ہے تو خواہ مخواہ کیوں بدلا جائے۔ ڈیسک ٹاپ ہر میں ڈیبیان لینی استعمال کررہا ہوں۔ کیونکہ جب سے گوگل کروم لینکس پر دستیاب ہوا ہے اب آپریٹنگ سسٹم سے زیادہ اہم میرے لئے براؤسر ہے اور کروم ونڈوز اور لینکس دونوں پر چلتا ہے اور سینکرونائزیشن بھی بلٹ ان ہے۔
دیکھتے ہیں آپ کتنا عرصہ خود کو روک پاتے ہیں؟ ویسے کروم سے بہت پہلے فاءر فاکس بھی دونوں میں چلتا ہے اور سینکرونائزیشن بھی بلٹ ان ہے۔
آپ ونڈوز پر رہتے ہوئے بھی میک کا لطف اٹھا سکتے ہیں۔ ورچوئل باکس آزمائیے۔
میں نے یہاں دی گئی ہدایات پر عمل کیا ہے اور کافی حد تک کامیاب رہا ہوں۔
Thanks Ammar, I have been using Virtualization software for many years now. Yes it works.
Sorry for the reply in English, I am at the uni at the moment.
Thanks for your visit.
[…] یہ کیسے ہو گیا؟ […]