خداحافظ سمبین، ہیلو انڈرائڈ
نہیں سرکار ایسی بات نہیں کہ میں کوئی جواز تلاش کر رہا ہوں لیکن حقیقت یہی ہے کہ میرا نوکیا اب خاصا ضعیف ہو گیا تھا۔ اب ایک پُرانی لت آزاد مصدر سوفٹ ویر استعمال کرنے کی بھی ہے (گرچہ آجکل زیادہ وقت ونڈوز 7 پر گزرتا ہے جس بارے پھر کبھی) اور دیرینہ خواہش یہی تھی کہ موبائل پر بھی ایسا ممکن ہو سکے۔
نوکیا نے کئی قلابازیاں بہ صورت مائمو، میگو اور سیمبین تھری کے کھائیں سو نوکیا سے تو جی اوب ہی گیا تھا، گرچہ کافی قریب میں نوکیا این 900 لینے کے بھی آ گیا تھا، لیکن بوجوہ نوکیا کے یتیم کردہ مائمو اور ریزسٹیو ٹچ سکرین کے (اور قیمت بھی جو کمبخت کم ہونے میں ہی نہیں آ رہی تھی)، نہ لیا۔ دوسری جانب نہ جانے کیوں آئی فون زنانیوں کا فون لگتا ہے۔ بلیک بیری کا مستقبل بھی خاصا بلیک ہی نظر آتا ہے اسلیے تان انڈرائڈ پر ہی آ کر ٹوٹی۔ اب وہ زمانہ تو یقیناً نہیں کہ انڈرائڈ ایچ ٹی سی جیسے مہنگے فون سیٹس پر ہی چل پائے سو دائیں بائیں نظریں دوڑائیں تو جہاں ایک جانب ایچ ٹی سی اور ہواوے کے کچھ سیٹ نظر آئے دوسری جانب کسی زمانے میں امریکہ کی نمبر ایک موبائل کمپنی موٹورولا پر نظر پڑی۔ کبھی بیگم نے موٹورولا کا ایک سیٹ ریزر سیریز کا لیا تھا جو اچھا ہی تھا، پھر ایک دوست کے پاس لینکس پر چلنے والا ایک سیٹ تھا کہ موٹورولا کافی برسوں سے موبائل فون لینکس پر ہی چلاتی آئی ہے۔
بہر حال تلاش ایک ایسے سیٹ کی تھی کہ اینڈرائڈ پر چلتا ہو، سکرین کچھ بڑی ہو (مثلاً 3 انچ یا زیادہ) اور مکمل کی پیڈ بھی موجود ہو۔ ان شرائط کے ساتھ تقریباً تمام فون بہ آسانی میرے بجٹ کی چار دیواری پھلانگ جاتے تھے۔ خیر کرتے کراتے تان مشہور زمانہ سیٹ بہ نام ڈرائڈ (امریکہ) / مائل سٹون (بقیہ دنیا) پر آ کر ٹوٹی ہے۔ اس فون کی مکمل تفصیلات تو آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں لیکن مختصراً یہ کہ موٹورولا کے سب سے زیادہ بکنے والے سیٹس میں سے ایک ہے (اور غالباً اسی سیٹ کی وجہ سے موٹورولا نے برسوں بعد منافع کمایا ہے)، جسکی سکرین گرچہ آئی فون فور جتنی اچھی تو نہیں لیکن تھری جی ایس وغیرہ کو مات دیتی ہے۔ پراسسر موجودہ وقت کا تیز رفتار ترین نہیں لیکن اینڈرائڈ کے موجودہ ورژن آسانی سے چلاتا ہے۔ میرے پاس اینڈرائڈ 1۔2 ہے اور انتظار ہے 2۔2 کا جس پر فلیش سپورٹ تو ہے ہی لیکن اسے سے زیادہ یہ کہ اپلیکیشنز میموری کارڈ پر بھی نصب کی جا سکتی ہیں۔ رفتار بھی زیادہ ہے۔
اسوقت میں جو چندایک اپلیکیشنز (یا مختصراً ایپس) استعمال کر رہا ہوں، وہ یہ ہیں (جو تقریباً سبھی اینڈرائڈ مارکیٹ سے لی ہیں اور سب کی سب مفت ہیں):
ای میل، کیلنڈر اور کانٹیکٹس/ روابط: بلٹ ان کلائنٹ برائے جی میل اور مائکروسوفٹ ایکسچینج (یعنی جامعہ کے ای میل کھاتے کیلیے)۔ بہترین ہے اور کوئی مسئلہ تا حال نہیں ہوا۔ گوگل کی سب ایپس یہاں ہیں، گوگل گاگل بھی مزے کی چیز ہے۔
سکائپ: سکائپ والوں کا کلائنٹ
گوگل، ایم ایس ان، یاہو چیٹ: کبھی کبھار فرنگ (وڈیو چیٹ کے قابل ہے، ٹینگو کی طرح)، آج کل آئی ایم پلس، ای بڈی وغیرہ آزما رہا ہوں۔
نقشے اور نیویگیشن: گوگل میپس، مفت ہیں اور زبردست بھی، وائس گائڈڈ نیویگیشن بھی ہے اور سٹریٹ ویو بھی، لیٹیچیوڈ بھی استعمال کر رہا ہوں جس سے دوستوں کو میری اور مجھے انکی لوکیشن معلوم ہوتی رہتی ہے۔
اوقات نماز، ہجری کیلنڈر اور قبلے کے رخ کیلیے پریر ٹائم پرو، اور قرآن مجید کیلیے گائڈڈ ویز والوں کا آئی قرآن۔ پکسزر والوں کا حلال ای کوڈ اشیائے خوردونوش کے اجزا کے بارے میں بتاتا ہے جن سے غیر مسلم ممالک میں مسلمانوں کا واسطہ روز ہی پڑتا ہے۔
پکاسا اور فلکر تصاویر دیکھنے کیلیے جسٹ پکچرز۔ مت پوچھیے کتنا اچھا ہے۔ موبائل میں موجود تصاویر تو دکھاتا ہی ہے۔
کتب بینی: ایمازان والوں کا کنڈل فار ڈرائڈ اور ایلڈیکو۔ دونوں میں کافی مفت کتابیں ہیں۔
گھڑی، کیلنڈر، موسم کے حال کیلیے فینسی وجٹ، ظاہر ہے مفت والا۔
وقت گزاری کیلیے مشہور زمانہ گیم اینگری برڈز۔
سستی بین الاقوامی فون کالز کیلیے پینی ٹیل کی سروس اور سی سپ سمپل کا اطلاقیہ۔
فائل ایکسپلورر ای ایس والوں کا ہے۔ اسکے علاوہ نوٹس کیلیے یولی کا نوٹس، آواز کی ریکارڈنگ کیلیے توکاشیکی کا وائس ریکارڈر، انٹرنیٹ کی رفتار چیک کرنے کیلیے اوکلا کا سپیڈ ٹیسٹ وغیرہ شامل ہیں۔
ایسا نہیں کہ راوی چین ہی چین لکھتا ہے۔ کسی بھی اینڈرائڈ فون کیلیے ڈیٹا پلان ہونا لازمی ہے ورنہ آپ اسکے پورے فائدے کبھی حاصل نہیں کر سکتے (چاہے وہ کسی بھی کمپنی کا ہو کہ کھیل اب آپریٹنگ سسٹم کا چلے گا، ہارڈ ویر کا نہیں)۔ مثلاً گوگل کی میپ سروس کافی ڈیٹا ہڑپتی ہے ۔ اسی طرح کیمرے کا کوئی خاص مزہ نہیں حالانکہ پانچ میگا پکسل ہے اور فلیش بھی موجود ہے۔ یہی کیمرہ البتہ ویڈیو بہتر بناتا ہے جس سے میرا خیال ہے کہ یہ سوفٹویر کی کمزوری ہے۔ ہارڈ ویر کی بات کریں تو موٹورولا کا اچھا ہے لیکن شائد نوکیا جتنا نہیں۔ فون کی پشت پر ربڑ کی تہہ کا لیپ ہے جس سے فون آپ کے ہاتھ سے پھسلتا نہیں اور اسکا شیشہ خراش سے محفوظ ہے، کتنا؟ یہ ویڈیو دیکھیے یا پھر یہ والی۔ البتہ سکرین کے کونوں پر(جہاں کالا رنگ تھا) ہلکی خراشیں ابھی سے پڑنا شروع ہو گئی تھیں، جسکےلیے ایک کور لیا ہے۔ سب سے بڑی کمزوری جسکو اسی فون کے نئے ماڈل میں دور بھی کیا گیا ہے وہ اسکا کی بورڈ ہے۔ انتہائی واہیات ہے لیکن بہر حال نہ ہونے سے بہتر ہے۔ مزے کی بات کہ اس تقابل میں پرانا ماڈل نئے سے کئی لحاظ سے بہتر لگتا ہے (گرچہ نئے ماڈل کی خوبیاں زیادہ ہیں)۔
بہ حیثیت مجموعی میں کافی خوش ہوں اور اپنے پرانے فون کے مقابلے میں تو دن رات کا فرق نظر آتا ہے گرچہ یہ تقابل جائز نہیں ہے۔ لیکن دوسر ی طرف نوکیا بھی تو ابھی تک سیمبین پر اٹکا ہوا ہے۔ بہر حال گوگل نے آئی فون کے مقابلے کے لیے انڈرائڈ کا جو جن پیدا کیا تھا وہ اب بوتل سے باہر آ گیا ہے۔ آپکا کیا خیال ہے؟
ماشآ اللہ۔ اینڈرائیڈ کے چاہنے والوں میں تو ہم بھی شامل ہوتے جا رہے ہیں، بس بجٹ کے ہاتھوں مار کھا رہے ہیں۔ میں نے تو سمبیان بھی ابھی استعمال کرنا شروع کیا ہے اس لیے ابھی پرانے آپریٹنگ سسٹم پر ہاتھ صاف کرلوں تو پھر اینڈرائیڈ پر آؤں گا۔ پاکستان میں زونگ نے ایک اینڈرائیڈ سیٹ لانچ کیا ہے۔ ہواوی کا آئیڈیوس (IDEOS) بہت مناسب قیمت میں یعنی 16 ہزار روپے۔ یہ اینڈرائیڈ 2.3 فرویو کا حامل ہے۔ میرا ارادہ تو سب سے پہلے اسے ہی آزمانے کا تھا لیکن یہ نیٹ ورک لاکڈ ہے یعنی کہ کسی اور نیٹ ورک کو استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ اب اسی شش و پنج میں ہیں اور انتظآر کر رہے ہیں کہ مارکیٹ میں کوئی اور اینڈرائیڈ سیٹ آئے تو ہم اپنا معاملہ کچھ آگے بڑھائیں۔
آپ کی پوسٹ بہت معلوماتی ہے۔ میں سمبیان پر گوگل میپس استعمال کرتا ہوں۔ ابھی گزشتہ دنوں آبائی علاقے جیکب آباد کا سفر کیا اور پورے راستے گوگل میپس اور جی پی ایس کے مزے لیتا رہا۔
فیصل بھائی! یہ بتائیے کہ آپ کا ڈیٹا پلان کون سا ہے اور وہ جیب پر کتنا بھاری پڑتا ہے؟ 🙂
فہد بھائی مجھے شک تھا کہ سب سے پہلا تبصرہ آپ کا ہی آئے گا 🙂 پسندیدگی کا شکریہ۔
میرے ایک دوست نے ہواوے کا سیٹ لیا ہے یہ والا (مشورہ میرا ہی تھا ؛) )
http://www.gsmarena.com/huawei_u8230-3191.php
وہ کافی مطمئن ہیں۔ یہی سیٹ یورپ اور امریکہ میں مختلف ناموں سے بکتا رہا ہے لیکن اب چینی بھائی رفتہ رفتہ بڑے بڑے ناموں کا مقابلہ اپنے برانڈ مثلاً ہواوے یا زیڈ ٹی ای سے کر رہے ہیں۔
ایڈیوز کے نام تلے بھی ایک سے زیادہ سیٹ ہیں، بس آپ پراسسر دیکھ لیجیے کہ 600 میگا ہرٹز سے بالا بالا ہو تو بہتر ہے، مہنگے سیٹ تو 1 گیگا ہرٹز کا پراسسر استعمال کر رہے ہیں۔ فرویو تو غالبا 2.2 ہے، 2.3 تو جنجر بریڈ ہے اور ابھی چند روز پہلے ہی لانچ ہوا ہے اور شائد ابھی کم ہی سیٹس پر ہو گا۔
نیٹ ورک لاک ہونا کوئی بری بات نہیں، یہاں سب ایسے ہی کرتے ہیں۔ میں چونکہ ایک ملک میں سال سے زیادہ نہیں رہ پایا کافی عرصے سے تو اس لیے کیش پر لے لیتا ہوں ورنہ نیٹ ورک لاک سیٹ بہتر رہتا ہے لمبے عرصے میں۔
میرا ڈیٹا پلان کافی اچھا ہے، پہلے 8 ڈالر میں 500 ایم بی دے رہے تھے، اب سیل لگی تو 4 ڈالر میں 700 ایم بی دے رہے ہیں۔ نیٹ ورک تھری/ ووڈا فون کا ہے، 20 ڈالر میں 150 ڈالر کی کالز اور تھری سے تھری کے 225 منٹ مفت (علاوہ 50 ایم بی ڈیٹا کے)۔ کل ملا کر ہر ماہ 24 ڈالر۔ گھر پر اے ڈی ایس ایل ٹو پلس ہے ان لمیٹڈ، 30 ڈالر میں 🙂
آپ غالباً اس سیٹ کا ذکر کر رہے ہیں:
http://www.cnet.com.au/huawei-ideos-339305832.htm
میرے خیال میں یہ اس قیمت میں تو بالکل برا نہیں۔
فیصل بھائی نے قیمت، فیچرز اور ضروریات کو نگاہ میں رکھتے ہوئے ایک اچھے فون کا انتخاب کیا ہے۔ اور سب سے بڑھ کر جو مفصل اینڈرائڈ نامہ لکھا ہے وہ کافی دلچسپ رہا۔ اطلاعاً عرض ہے کہ ایڈرائڈ 2.3 جنجر بریڈ تا حال آفیشیلی صرف نیکسس ایس فون پر دستیاب ہے اور جلدی ہی نیکسس ون کے لئے مہیا کائے جانے کی خبر ہے۔ واجح رہے کہ یہ دونوں ہی فون گوگل برانڈیڈ نیٹورک ان لاکڈ فون ہیں جن کو بالترتیب سیمسنگ اور ایچ ٹی سی نے تیار کیا ہے۔
پسندیدگی کا شکریہ ابن سعید بھائی۔
واقعی جنجر بریڈ ابھی کم کم سیٹس پر ہی دستیاب ہے۔
سب سے پہلے تو معذرت کہ میں غلطی سے اوپر اینڈرائیڈ فرویو کو 2.3 لکھ گیا۔ فرویو دراصل 2.2 ہے۔ نشاندہی کا شکریہ۔
فیصل بھائی، آپ سے ڈیٹا پلان خواہ مخواہ میں پوچھ لیا اب مجھے اپنے نیٹ ورک پر بہت غصہ آ رہا ہے۔ گو کہ پاکستان میں موبائل کے ذریعے انٹرنیٹ استعمال کرنے کا رحجان بہت ہی کم ہے اس لیے کمپنیاں گزشتہ پانچ سال سے صرف زبانی دعوے کر رہی ہیں کہ وہ جلد تھری جی پر منتقل ہو جائیں گی تاہم عملی طور پر تھری جی پر منتقلی کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا اس لیے ہم GPRS اور EDGE پر ہی گزارہ کر رہے ہیں۔ میرے نیٹ ورک ٹیلی نار کے شاہانہ نرخ دیکھیے کہ وہ 45 ایم بی والیم کا پیکیج 106 روپے میں دے رہا ہے جبکہ جسے وہ ان لمیٹڈ کہہ رہے ہیں وہ بھی 2 جی بی ماہانہ ہے اور محصولات الگ سے کٹیں گے جو تقریبا 100 ضرور ہوں گے۔ یوں 600 روپے میں 2 جی بی اور وہ بھی محض پوسٹ پیڈ کنکشن پر۔ پری پیڈ والوں کے لیے ایسا کوئی پیکیج سرے سے موجود نہیں۔ اور اتنے مہنگے ریٹس پر آپ کو زیادہ تر GPRS پر ہی گزارہ کرنا پڑتا ہے کیونکہ EDGE سروس ہر جگہ میسر نہیں ہے۔
میں جس سیٹ کا ذکر کر رہا ہوں وہ یہ ہے http://www.gsmarena.com/huawei_u8150_ideos-3513.php
کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ زونگ والے یہ سیٹ مہنگا بیچ رہے ہیں اس کی مارکیٹ ویلیو 13 ہزار سے زیادہ نہیں ہے۔ واللہ اعلم۔ اب کرتے ہیں انتظار اور دیکھتے ہیں کہ مقابلے پر کون آتا ہے۔ پھر ہم بھی اینڈرائیڈ پر انشاء اللہ 🙂
کوئی مسئلہ نہیں حضور، معزرت کی کیا ضرورت؟
یہ وہی سیٹ ہے جسکا ربط میں نے دیا ہے، تبصرے پڑھ لیں تو کچھ اندازہ ہو جائے گا۔ قیمت کم و بیش ٹھیک ہی ہے، شائد بہت تھوڑی سی زیادہ ہو۔
میں نے بھی ٹیلی نار کا 2 جی بی پیکج لیا تھا لیکن رفتار واقعی کافی کم ہوتی تھی۔
چلیے ایک مرتبہ پھر معذرت 🙂 میں نے آپ کے لنک کے بجائے آپ کے دوست کے خریدے گئے موبائل کا لنک دیکھ لیا تھا 🙂
چلیے آئندہ آپ کے مشورے پر ہی کوئی پیشرفت کریں گے اینڈرائیڈ کی جانب
ھلال ای کوڈ کے بارے لکھنے کا اللہ آپ کو اجر دے۔
تھری جی ایس فون کا نہیں کیرئیر نیٹ ورک کا مسءلہ ہوتا ہے۔
سعود نیکس ایس بھی سیم سانگ نے ہی بنایا ہے نہ کہ ایچ ٹی سی نے۔
اینڈرائڈ کی سب سے گندی بات کمپنی کا خود فیصلہ کرنا ہے کہ کس فون کو نئے ورژن پر اپگریڈ کرنا ہے کس کو نہیں نہ کہ یوزر کو اس کی اجازت دینا۔
تشریف آوری کا شکریہ جناب۔ آپکی تھری جی ایس والی بات کچھ پلے نہیں پڑی۔ کمپنی صارف کو اپنی مرضی سے اسلیے اپگریڈ نہیں کرنے دیتی کہ مسئلے کی صورت میں صارف کمپنی کا ہی سر کھائے گا، اس بات کی گارنٹی تو ویسے بھی نہیں کہ ہر انڈرائڈ ورژن ہر فون پر چلیگا کہ ہر فون کا ہارڈ ویر مختلف ہوتا ہے۔ ویسے انڈرائڈ فون کو روٹ کرنا کوئی مشکل کام تو نہیں لیکن ہر کسی کے بس کی بات بھی شائد نہیں ہے۔
بی ٹی بھائی ہم نے بھی تو یہی لکھا ہے کہ دونوں فون گوگل برانڈیڈ ضرور ہیں پر ان میں سے ایک کو ایچ ٹی سی نے اوسرے کو سیمسنگ نے تیار کیا ہے۔
شکریہ فیصل، اینڈرائیڈ کے تفصیلی تعارف کا۔ اور کمنٹس نے تو صورتحال مزید واضح کر دی ہے۔ میں کافی دنوں سے زونگ والا سیٹ لینے کا سوچ رہا تھا۔ اور انہوں نے قیمت واقعی دو تین ہزار زیادہ رکھی ہے۔ جو کسی واقفیت کی بنا پر کم بھی ہو سکتی ہے۔ جو میں ڈھونڈنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ ان لاک تو میرا خیال ہے سو روپے میں ہی ہو جائے گا۔
اتنی ساری ایپلیکیشنز دیکھ کر تو منہ میں پانی آرہا ہے۔ حالانکہ آئی فون سے کم ہی ہیں۔
اور ہاں ابو شامل بھائی یہ تو بتانا بھول ہی گیا کہ چونکہ تھری جی کا اکوئپمنٹ کافی مہنگا ہے اس لئے یہاں دو دو کمپنیاں مل کر اس کو لگانے کا سوچ رہی ہیں۔ جبکہ کچھ دن پہلے موبلنک اور یوفون کی طرف سے یہاں اس کی ٹیسٹنگ بھی چل رہی تھی۔
واہ۔ آپ نے بہت اچھا تعارف پیش کیا۔ میرے پاس نوکیا کا 6303 کلاسک ہے۔ اور گزارہ کررہا ہے شاید اگلے سال ڈیڑھ یہی چلے۔ تاہم کسی ایسے سیٹ پر نظر ہمیشہ رہتی ہے جس میں وائی فائی ہو۔ تھری جی نہ ہونے کی وجہ سے وائی فائی ہی سکائپ سے کال کرنے کا ذریعہ نظر آتا ہے۔ سستی اور مفت کالز 😀
حضور وائی فائی تو اب سستے سیٹس میں بھی آ رہا ہے۔ تلاش کرنے پر مل جائے گا۔
اچھا تو یہ ایچ ٹی سی سے سستا ہے ؟ چلیے میں یہاں مارکیٹ میں اس کی قیمت دیکھتا ہوں۔ ویسے میں تو ایچ ٹی سی ڈیزائر کا بہت بڑا پرستار ہوں اور جیسے ہی اس کی قیمت گرے گی اس لینے کی پوری کوشش کروں گا۔ آپک موٹرولا میں کیا کیپیسٹوو سکرین ہے ؟ اور امولڈ یا عام والی ۔ نوکیا سے اب اپنا بھی دل چڑھ گیا ہے۔ یہاں اکثر سعودی نوجوانوں نے نوکیا کو ایک نام دے رکھا ہے۔ نوکیا ابو کلب
اور واقعی یہ سچ بھی لگتا ہے ۔۔ کیوں کہ جس طرح نوکیا اچھی خاصی قیمت کے باوجود سپیسفکیشن میں آئیں بائیں شائیں سے کام لیتا ہے کوئی اور برانڈ ایسا کم ہی کرتی ہو گی۔
یاسر بھائی یہ ایچ ٹی سی سے سستا ہی ہے۔ کیپیسیٹیو سکرین ہے لیکن غالبا امولڈ نہیں۔
میں بھی کبھی ونڈوز موبائیل استعمال کرتا تھا لیکن ایک مرتبہ ایپل آئی فون استعمال کرنے کے بعد اب اس کے مقابلے میں کوئی اور اچھا لگتا ہی نہین۔ آجکل آئی فون کا نیا ماڈل آئی فون فور لینے کے بعد تو کوئی اور پسند آہی نہیں رہا۔۔۔۔ ایپل کے iOS کے لیے سافٹویئر کی بہت بڑی تعداد ہے، اور زیادہ تر سافٹویئرز پیڈ ہیں لیکن جیل بریکنگ اور کریکڈ سافٹوئرز کی مہربانی سے میرا سیٹ اس وقت سافٹویئرز سے لوڈیڈ ہے اور 16 جی بی کی میموری اب بہت کم لگنے لگی ہے۔۔۔ ایپل پراڈکٹ استعمال کرنے کے بعد اب ایپل کو آئی پیڈ بھی لینے کا موڈ بن گیا ہے۔۔۔۔۔۔
بھائی پائریسی سے ہی تو تنگ آ کر لینکس استعمال کرتے ہیں ہم لوگ 🙂
[…] This post was mentioned on Twitter by Gul Soomro and Abu Shamil. Abu Shamil said: خداحافظ سمبین، ہیلو انڈرائڈ http://bit.ly/eyQQcX شاہ فیصل کے بلاگ سے […]
فیصل تھری جی ایس سروس پرووائڈر کی طرف سے ہوتی ہے۔ اس میں فون کا عمل دخل بہت کم ہوتا ہے۔
سعود: نیکسس سیریز سیم سنگ بنا رہی ہے۔ یعنی نیکسس ون اور نیکسس ایس دونوں فون سیم سانگ نے بنائے ہیں۔
ابھی بھی سمجھ نہیں آئی۔ آپ تھری جی کی بات کر رہے ہیں؟ جیسے ٹو جی یا فور جی؟ یہ تو ظاہر ہے نیٹورک ڈپنڈنٹ ہی ہوتے ہیں۔ میں نے کب کہا کہ نہیں ہوتے 🙂
بہت خوب، آخر آپ بھی اینڈرائیڈ کی دنیا میں داخل ہو گئے۔
آپ کی طرح میرا بجٹ بھی محدود تھا، اس لیے میں نے ایچ ٹی سی کا ایک نسبتاً سستا سیٹ لیجنڈ خریدا ہے۔ لیکن 600MHz کے سست رفتار پراسیسر کی وجہ سے ایسے فون جلد ہی آوٹ ڈیٹڈ ہو جائیں گے۔ 😦
ایک مشورہ ہے کہ اہپلیکیشنز انسٹال کرنے کے لیے AppBrain کی سروس استعمال کریں۔ کافی سہولت رہے گی۔
یاسر عمران مرزا صاحب، اب تو ایچ ٹی سی ڈیزائر کی بجائے ڈیزائر ایچ ڈی پر نظر رکھیں (اگر جیب اجازت دے)
بھائی ایچ ٹی سی والے کچھ ٹھگ سے لگتے ہیں۔ کم سپیکس کے بہت پیسے لیتے ہیں 🙂
ایپ برین استعمال کی ہے، لیکن زیادہ کی ضرورت ہی نہیں پڑی۔ گوگل مارکیٹ ہی کافی ہو رہی ہے فی الحال تو۔
میرے خیال میں ایچ ٹی سی والے اتنے ہی ٹھگ ہیں جتنی کہ دوسری بڑی کمپبنیاں (سامسنگ، سونی ایرکسن، موٹرولا)۔ ان سب کے انڈرائڈ سیٹس کی قیمتیں آس پاس ہیں۔
صابر میاں! یہاں کہاں؟ کس جگہ تھری جی کی ٹیسٹنگ چل رہی ہے؟
ابھی چند روز قبل پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی نے تھری جی کے حوالے سے کانفرنس منعقد کی اسلام آباد میں۔ بس پچھلے پانچ سالوں سے ہی کانفرنسیں ہی چل رہی ہيں عملی طور پر کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔ سنا ہے کہ ٹیلی نار اپنی تمام تیاریاں مکمل کر چکا ہے اور اندر کی خبریں ہیں کہ حکومت کی جانب سے لائسنس جاری ہوتے ہی ٹیلی نار ایک ہفتے کے اندر اندر تھری جی سروس لانچ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ دیکھیں کیا ہوتاہے۔
عمار بھائی۔ڈیزائر ایچ ڈی کی سکرین بہت بڑی ہے، وہ ایک فون کی بجائے ایک ٹیبلیٹ لگتا ہے مجھے تو۔ یہاں سعودی عرب میں ڈیزائر کی قیمت چوبیس سو اور لیجنڈ کی دو ہزار ریال ہے، میرے خیال میں یہ زیادہ بڑا فرق نہیں۔ آپ ڈیزائر ہی لے لیتے ۔ اور اسے آپ سستا کہہ رہے ہیں۔ میرے خیال سے تو یہ بالکل سستا نہیں ہے۔ خیر۔ تازہ ترین قیمتیں یہاں سے دیکھی جا سکتی ہیں۔
http://nasa4ppc.wordpress.com/2010/12/14/latest-prices-htc-blackberry-iphone-in-saudi-arabia-december-2010/
یاسر بھائی میں آسٹریلیا میں مقیم ہوں، یہاں ڈیزائر میرے موبائل نیٹ ورک کی تھری جی فریکوئینسی کو سپورٹ نہیں کرتا، اس لیے یہ میری لسٹ میں نہیں تھا۔ ویسے اس کے قیمت 770 ڈالر ہے۔
لیجنڈ کی یہاں قیمت 600 ڈالر ہے، مجھے خوش قسمتی سے 500 میں مل گیا تھا۔
واہ جناب عمار صاحب مبارک ہو۔ چلیے اپنے مزید تجربات شئر کیجیے گا، ویسے آپکا کوئی بلاگ بھی ہے ؟
[…] خداحافظ سمبین، ہیلو انڈرائڈ […]
جن لوگوں کو زونگ کے IDEOS سیٹ کے حوالے سے یہاں سے حاصل کردہ معلومات میں مزید دلچسپی ہو ان کے لیے ایک اچھی اطلاع ہے کہ زونگ کا سیٹ اب محض 11 ہزار روپے میں مل رہا ہے۔ اس کی وجہ مارکیٹ میں متعدد اینڈرائیڈ سیٹس کا آ جانا ہے جن میں سام سنگ کا گلیکسی منی بھی شامل ہے جو ساڑھے 15 ہزار روپے میں میسر ہے۔