سائیکلون یاسی۔۔۔ دعا کریں
صاحبو آپ نے آسٹریلیا کی ریاست کوئینزلینڈ میں آنے والے حالیہ سیلاب کے بارے میں تو سنا ہو گا جس میں دوسرے شہروں کے علاوہ صدر مقام اور خوبصورت شہر برسبین بھی زیر آب آ گیا تھا۔ یہ ابھی چند دن پرانی بات ہی ہے لیکن آج کی رات کوئینزلینڈ کو ایک اور آزمائش کا سامنا ہے جسکا نام ہے سائکلون یاسی (اس طوفان کے بارے میں تکنیکی معلومات دیکھیے یہاں)۔
یہ سائکلون کچھ ہی وقت میں کینز اور دوسرے ساحلی شہروں سے ٹکرانے والا ہے۔ کیٹگری 5 کا یہ سائکلون امریکا میں آنے والے قطرینا جتنا طاقتور تصور کیا جا رہا ہے اور 1974 میں آنے والے ساکلون ٹریسی سے کہ جس نے ڈارون کو تباہ و برباد کر دیا تھا، زیادہ طاقتور ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ آسٹریلیا میں ایک صدی میں آنے والا طاقتور ترین طوفان ہے۔ ایک سرے سے دوسر سرے تک اسکا سائز 1000 کلومیٹر ہے جبکہ اسکا وسط یا آنکھ 35 کلومیٹر قطر کی ہے۔ 300 سے 450 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کی ہوائیں اپنے راستے میں آنے والی پر چیز کو تہس نہس کر دیں گی۔فوج اور پولیس نے لوگوں کو گھر گھر جا کر اس بارے مطلع کیا ہے اور بہت سے لوگ سکولوں، شاپنگ سینٹرز اور دیگر محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے ہیں۔ دو اقساط میں آنے والے طوفان کی ہر قسط تقریباً دس گھنٹے طویل ہو گی۔ لمحہ بہ لمحہ خبریں یہاں پر دیکھی جا سکتی ہیں۔
میں اس مقام سے ہزاروں ڈھائی ہزار کلومیٹر دور ہوں لیکن آپ لوگوں سے دعا کی گزارش ہے کہ اللہ تبارک تعالی سب کو اپنی حفظ و امان میں رکھے، آمین ثم آمین۔
اپڈیٹ:
تقریباً 24 گھنٹے بعد اور زمین پر 900 کلومیٹر سفر کے بعد یہ طوفان ماؤنٹ عیسیٰ کے علاقے میں دم توڑ رہا ہے۔ سب سے زیادہ متاثر کینز کے شمال میں دو قصبے ٹلی اور مشن بیچ ہوئے ہیں۔ تقریباً دو لاکھ گھر اسوقت بغیر بجلی کے ہیں۔ کئی علاقوں میں سیلاب آیا ہوا ہے اور ایک تہائی گھر تباہ ہو گئے ہیں۔ بجلی کے کھمبے، گھر، دکانیں، کیلے کے باغات اور گنے کے کھیت سب برباد ہو چکے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ابھی مزید بارشیں ہونا ہیں اور ان گرمیوں میں شاید کچھ مزید طوفان بھی آئیں۔ کیٹگری 5 کے طوفان مستقبل میں زیادہ آنے کا خدشہ ہے کہ ماحولیاتی آلودگی اپنا خراج وصول کر رہی ہے۔ ایک محقق کے مطابق لوگوں کو ساحلی علاقے چھوڑ کر بلند مقامات پر منتقل ہونا پڑیگا اور ہر وہ جگہ جو طوفانوں کے راستے میں آتی ہے، ہمیشہ کیلیے چھوڑنا پڑیگی۔
اس افسوس کن صورتحال کے کچھ مثبت پہلو بھی ہیں۔ فی الحال کہیں سے بھی جانی نقصان یا کسی کے شدید زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ پے در پے طوفانوں نے اس قوم کو جینے کا ڈھنگ سکھایا ہے اور جن علاقوں میں طوفان آیا ہے، وہاں پہلے سے ہی بلڈنگ کوڈز کے مطابق تعمیرات کی جا رہی تھیں جسکی وجہ سے اتنے شدید جھکڑ چلنے کے باوجود بیشتر علاقوں کی بیشتر عمارتیں سلامت رہیں۔ سیاستدان، مقامی انتظامیہ، پولیس، فوج اور رضاکاروں نے جس طرز عمل کا مظاہرہ کیا وہ متاثر کن ہے۔ یقیناً بہتر طرز حکمرانی ہی ایسے حادثات سے نمٹنے کی صلاحیت دیتی ہے۔
ان سب دوستوں کا شکریہ جنھوں نے دعائیں کیں اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ اللہ ہم سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے اور ایسے حادثات سے نمٹنے کی صلاحیت عطا کرے۔ آمین ثم آمین۔
ہمارے کرتوتوں کے نتيجہ ميں تباہی ہی کی توقع کی جا سکتی ہے
اللہ ہميں سيدھی راہ پر چلائے اور ہم پر رحم کرے
اللہ تبارک تعالی سب کو اپنی حفظ و امان میں رکھے، آمین ثم آمین۔
اللہ تعالٰی آپکی دعا قبول و منظور فرمائے آمین۔
اللہ تعالیٰ سے دُعا گو ہیں کہ وُہ آپ کو اور باقی سب کو بھی اپنے حِفظ و امان میں رکھے اور اِن سب ارضی اور سماوی آفات سے محفُوظ و مامُون رکھے،،آمین
خیریت کی اِطلاع ضرُور دیجیئے گا،،،
یا اللہ رحم۔۔۔ ہماری دعائیں آسٹریلیا کے عوام کے ساتھ ہیں۔ اللہ انہیں اپنی حفاظت میں رکھے۔
اللہ کریم اس مصیبت میں سب کی حفاظت کرے۔
اللہ تعالی سب کواپنےحفظ و ایمان میں رکھے۔ اورخصوصاآپ کی حفاظت فرمائیں ۔ آمین ثم آمین
اللہ تعالی تمام لوگوں کو آفات سے محفوظ رکھے ۔۔ بہت ہی خطرناک طوفان معلوم ہوتا ہے نقشے میں تو۔
[…] سائیکلون یاسی۔۔۔ دعا کریں […]